حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مہران کے گورنر علی عباس شفیعی نے کہا: فی الحال مہران بارڈر کھلا ہے لیکن اس بارڈر سے سفر کرنے والوں کے لیے ویزا ہمراہ ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا: جو لوگ مہران بارڈر کے ذریعہ عراق میں داخل ہونا چاہتے ہیں ان کے پاس پاسپورٹ کے علاوہ عراقی ویزا ہونا بھی ضروری ہے تاکہ وہ مہران بارڈر کو عبور کر سکیں لہذا اس سرحد کو عبور کرنے کے لیے صرف پاسپورٹ ہونا کافی نہیں ہے۔
مہران میں شہید سلیمانی انٹرنیشنل ٹرمینل کے ٹریفک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مہران کے گورنر نے کہا: اس (ایرانی) سال کے آغاز سے لے کر 19 اپریل تک، تقریباً 40ہزار افراد مہران سے ایران میں داخل ہوئے ہیں۔ جس میں سے 30,761 ایرانی اور 9,267 افراد غیر ایرانی شامل تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق مہران بارڈر ایک سال سے زائد عرصے سے ایران سے آنے والے زائرین کے لیے بند تھا لیکن اب زیارات عتباتِ عالیات کےخواہشمند زائرین عراقی ویزہ اور پاسپورٹ کے ہمراہ سر زمینِ کربلا کا سفر کر سکتے ہیں۔